Description
اپنے موضوع پر اہم ترین کتاب ہے جو گیارہ سال قبل قاہرہ میں طبع ہوئی تھی۔ مؤلف موصوف اپنے وقت کے بہترین خطیب اور پرجوش صاحب قلم تھے، موصوف نے ازہر سے عالمیت واستاذیت کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے یہ موضوع اختیار کیا حاشیہ:(۱) مقالہ شائع شدہ ماہ نامہ دارالعلوم دیو بند ۱۳۵۶ھ تھا، چنانچہ پورے ایک سو مآخذ سے یہ کتاب نہایت فصیح وبلیغ زبان اور شیریں وشگفتہ اسلوب میں تحریر کی۔ یہ کتاب تیس کے قریب بڑے بڑے عنوانات پر مشتمل ہے جن میں سنتِ نبوی ﷺکے ہر گوشہ پر شافی بحث کی گئی ہے، ضمنی بحثیں نہایت عمدہ اور عجیب وغریب آتی ہیں۔ مستشرقین کی خرافات وشبہات کے نہایت مؤثر اور فاضلا نہ ومحققانہ جوابات کتاب کا بہترین اور قیمتی حصہ ہیں، اگر اس کتاب میں اس کے سوا اور کچھ نہ ہوتا تو اس کتاب کی قیمت کے لیے کافی تھا۔ مدرسہ عربیہ اسلامیہ کراچی کے دارالتصنیف نے چاہا کہ اس گنج گراں مایہ کواردو میں منتقل کیا جائے، تاکہ نئی نسل میں یورپ کے پھیلائے ہوئے زہر کے لیے تریاق کا کام دے اور جدید افکار میں سرایت کردہ سمّیت کے لیے اکسیر عظیم اور کبریت احمر ثابت ہو، ترجمہ کے لیے ہمارے مدرسہ کے درجۂ تکمیل کے فارغ التحصیل مولانا احمد حسن ایم اے کاانتخاب کیاگیا اور اس پر مولانا محمد ادریس میرٹھی استاذ حدیث مدرسہ عربیہ کی نظر اصلاحی نے سونے پر سہاگہ کا کام دیا، جلد اول طبع ہوچکی اور جلد دوم عنقریب زیور طبع سے آراستہ ہوگی۔ دعا ہے کہ حق تعالیٰ ہماری نئی نسل کو نئے فتنوں سے بچائے اور شیاطین یورپ ان کی متاعِ ایمانی کو لوٹنے کی جو تدبیریں کر رہے ہیں، اُنہیں خاک میں ملا دے۔ وصلی اللّٰہ تعالٰی علٰی خیر خلقہٖ صفوۃ البریۃ سیدنا محمد وآلہٖ وصحبہٖ وبارک وسلم