Follow Us:

Baibris Al Malik Al Zahir

 500

9 Sold in the last 6 hours

Pages : 288 – Premium Quality Of White Paper

 

Add to Wishlist
Add to Wishlist

Description

ساتویں صدی ہجری ( تیرہویں صدی عیسوی) کے عین وسط میں ،جب بغداد کی عباسی خلافت کا انحطاط انتہاء کو پہنچ چکا تھا،قاہرہ کی فاطمی خلافت دم توڑ چکی تھی،سلجوقی،زنگی اور ایوبی حکمران اپنی طاقت باہمی چپقلشوں میں ختم کر چکے تھے ،یوسف صدیق اور فراعنہ کی سر زمین مصر میں چشم فلک نے ایک عجیب نظارہ دیکھا ،تاتار گردی میں غلام بنا کر اہل مصر کے ہاتھ فروخت کئے گئے کوہ قاف کے سفید باشندے مصر کے تاج وتخت کے مالک بن گئے۔اور پھر پونے تین سو سال تک بحر وبر پر اس شان سے حکمرانی کی کہ مشہور مستشرق پروفیسر فلپ کے بیان کے مطابق مشرق ومغرب کا کوئی حکمران ان کی برابری کا دم نہیں بھر سکتا تھا۔الملک الظاہر سلطان رکن الدین بیبرس انہی غریب الدیار غلاموں کی جماعت کا ایک فرد تھا،جو دمشق کی منڈی میں ایک حقیر رقم پر فروخت ہوااور پھر اپنی غیر معمولی صلاحیتوں اور بخت کی یاوری کی بدولت مصر کے تاج وتخت اور خزانوں کا مالک بن گیا۔سلطان بیبرس کہنے کو تو اپنے سلسلہ ممالیک بحری کا چوتھا حکمران تھا ،لیکن حقیقت میں وہ پہلا مملوک فرمان روا تھا جس نے مملوک سلطنت کی بنیادیں استوار کیں اور اس کو ایک ایسی عالمی طاقت بنا دیا کہ اس کا نام سن کر دشمنان اسلام کے جسموں پر لرزہ طاری ہو جایا کرتا تھا۔ زیر تبصرہ کتاب ” الملک الظاہر بیبرس بند قداری ” محترم طالب ہاشمی صاحب کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے الملک الظاہر سلطان رکن الدین بیبرس اور اس کی قائم کردہ سلطنت کے حالات کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے۔تاریخ کے طالب علموں کے لئے یہ ایک شاندار کتاب ہے ،جس کا انہیں ضرور مطالعہ کرنا چاہئے

6
    6
    Your Cart
    نام کتاب - وہ اپنے پرائے کا غم کھانے والے مصنف ڈاکٹر حافظ محمد سعداللہ صاحب حضورِاقدسﷺ کی سیرت طیبہ پر صدیوں سے لکھاجا رہا ہے اور انشاءاللہ قیامت تک سلسلہ جاری رہے گا-آپﷺکی زندگی کا ایک ایک لمحہ اور ایک ایک ادا نہ صرف ریکارڈ پر ہے بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آپﷺ کی تعلیمات،آپﷺکی سیرت اور آپﷺ کے اخلاق و کردار کے نت نئے پہلو سامنے آتے جا رہے ہیں یہ کتاب بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے اس کتاب کو پانچ ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے باب اول میں آپﷺ کی طبعی شفقت و رحمت اور غمخوارئ امت اور باب دوم ایمان و ھدایتِ امت کا غم اور باب باب سوم احکامِ شریعت میں آسمانی کا غم اور باب چہارم انسانیت کا دنیوی درد و غم اور باب پنجم امت کا برزخی و اخروی غم جیسے عنوانات پر مشتمل ہے  یہ کتاب 384 صفحات پر مشتمل ہے Remove
    Wo Apny Paray Ka Gham Khany Waly
    1 X  800 =  800
    Remove
    Remove
    Pharma Guide
    1 X  900 =  900
    Remove
    جنابِ رسالت مآب ﷺ کی حیاتِ مبارکہ پر صدیوں سے لکھا جارہا ہے اور قیامت تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آپؐ کی پاک زندگی پر ہر پہلو سے لکھا گیا ہے اور مسلمانوں کے علاوہ بہت سے غیر مسلموں نے بھی آپؐ کی سیرتِ طیبہ کو موضوع بنایا ہے۔ اس سلسلے کا پہلا کام محمد بن اسحاق بن یسار مدنی (ابنِ اسحاق) نے کیا تھا جو ’سیرۃ رسول اللہ ﷺ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ کتاب دوسری صدی ہجری یا آٹھویں صدی عیسوی میں منظر عام پر آئی۔ یوں سیرت نگاری کا سلسلہ گزشتہ 13 صدیوں سے جاری ہے۔ آنحضرتﷺ کی سیرتِ مبارکہ پر لکھی جانے والی کتابوں کا مقصد مسلمانوں کو آپؐ کی حیاتِ مقدس کے مختلف مراحل سے روشناس کرنا ہی نہیں بلکہ ان کے سامنے وہ کامل نمونہ پیش کرنا بھی ہے جسے پیش نظر رکھ کر وہ اپنی زندگیوں کو سنوارتے ہوئے اس صراطِ مستقیم پر چلیں جس کی طرف آپؐ نے رہنمائی فرمائی۔ ’معارفِ سیرت‘ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ یہ ان 31 مضامین کا مجموعہ ہے جو ماہ نامہ ’معارف‘ اعظم گڑھ میں شائع ہوئے۔ اس کتاب کے مرتب میاں محمد سعد خالد ہیں جنھوں نے بہت محنت اور عرق ریزی سے اس تالیف کو ترتیب دیا ہے۔ اس کتاب میں شامل مضامین نومبر 1919ء سے لے کر اپریل 2013ء تک کے ہیں۔ اس مجموعے میں سید سلیمان ندوی، مولانا حمیدالدین فراہی، ڈاکٹر حمیداللہ، سید ابوالحسن علی ندوی اور قاضی اطہر مبارک پوری جیسی اہم شخصیات کے مضامین شامل ہیں۔ اس کتاب میں شامل مضامین کو حضورِ اکرمﷺ کی پاک حیات کی زمانی ترتیب کو سامنے رکھ کر مرتب کیا گیا ہے۔ محمد سعد خالد نے ان اہم مضامین کو یکجا کر کے یقینا ایک باسعادت کام کیا ہے جس کے لیے وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔  صفحات584 اعلیٰ کوالٹی آف پیپر Remove
    Marif e Seerat
    1 X  1,360 =  1,360
    Scan the code