Follow Us:

بیان القرآن

 4,980

4 Sold in the last 2 hours
Add to Wishlist
Add to Wishlist

Description

بیان القرآن – ڈاکٹر اسرار صاحبؒ

ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کو زمانہ طالب علمی میں ہی قرآن حکیم کے ساتھ ذہنی، قلبی اور روحانی تعلق ہوگیا تھا ۔ چنانچہ میڈیکل تعلیم کے آخری سالوں میں ہی انکے دروس قرآن کو قبولیت عام کا مقام مل گیا ۔

اگرچہ ڈاکٹر اسرار صاحب نےکبھی بھی مفسر قرآن ہونے کا دعویٰ نہیں کیا لیکن پھر بھی اکثر لوگ آپ سے بعد میں یہ مطالبہ کرتے تھے کہ آپ قرآن حکیم کی تفسیر ضرور لکھیں ۔ ۔ کیونکہ ڈاکٹر صاحب کے دل پر قرآن کی عظمت کا ایسا نقش بیٹھ چکا تھا کہ مسلمانوں کو قرآن مجید کی طرف متوجہ کرنا، قرآن کو پڑھنے اور سمجھنے کی طرف متوجہ کرنا اور اس پر عمل کرنے کی ترغیب دینا اور قرآن کے منتخب مقامات کے دروس کے ذریعے مسلمانوں کو انکی دینی ذمہ داریوں کی ادائیگی کی طرف متوجہ کرنا انکی زندگی کا مشن تھا ۔

آپکی زندگی کا مشن اور قرآنی خدمات اب بیان القرآن کی صورت میں کتابی شکل میں آپکے سامنے ہیں ۔ یہ آپکی قرآنی خدمات کا بڑا مظہر ہے ۔ اس کے ذریعے اب ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کی آواز یعنی آپکے بیانات اور خطابات دنیا بھر میں پہنچ رہے ہیں ۔

اس تفسیر قرآن کا کسی معروف مذہبی فرقے یا مسلک سے یا کسی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے

2
    2
    Your Cart
    Writer :  G M Meer  - Pages : 354 زیرنظرکتاب میں ریاست جموں کشمیر کی جغرافیائی اہمیت کے بارے میں مختلف تاریخی حوالوں سے بات کی گئی ہے-فاضل مصنف نے ریاست جموں کشمیر کے حدوداربعہ،آبادی کی صوبہ وار تقسیم،ریاست کا نسلی اور لسانی جائزہ تفصیل سے پیش کیا ہے-اس کے علاوہ کشمیرکے مشہور دریاؤں ،جھیلوں،چشموں،مشہور سڑکوں،دروں اور چوٹیوں کے بارے میں بھی غیرمعمولی معلومات فراہم کی ہیں - اس کے ساتھ ساتھ ریاست کی اقتصادی اور صنعتی ترقی پر بھی تجزیئےپیش کئےہیں-اس سلسلے میں ضروری نقشہ جات بھی شامل کئےگئےہیں-مجموعی طور پر یہ کتاب ریاست جموں کشمیرکے حوالے سے ایک مستند دستاویز ہے Remove
    Pages : 792 - Size 7.5*1.5 حضرت مولانا محمد نافع صاحب کو اللہ تعالیٰ نے اس بات کی خصوصی توفیق عطا فرمائی ہے کہ انھوں نے اپنی متعدد تالیفات کے ذریعے سے حضرات صحابہ کرام کے حقیقی سیرت و کردار کو مستحکم علمی اور تاریخی دلائل کے ساتھ واضح فرمایا ہے۔ جن انصاف نا آشنا حلقوں نے ان حضرات پر طرح طرح کے اعتراضات وارد کیے ہیں ان کا شافی اور اطمینان بخش جواب دیا ہے اور حضرات صحابہ کرام کے درمیان جو علمی اور سیاسی اختلافات پیش آئے، ان کے حقیقی اسباب کی دلنشیں وضاحت فرمائی۔ حضرت معاویہ ان صحابہ کرام میں سے ہیں جن کے خلاف اعتراضات و مطاعن کے ترکش سے کوئی تیر بچا کر نہیں رکھا گیا۔ زیر تبصرہ کتاب ’سیرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ‘ میں حضرت مولانا محمد نافع صاحب نے ان کی سیرت کے حقیقی روشن پہلوؤں کو مضبوط دلائل کے ساتھ اجاگر کیا ہے۔ پہلی جلد کے پہلے حصے میں حضرت معاویہ کے سوانح، عہد رسالت میں ان کے منصب و مقام اور کارنامے اور ان کے مناقب کی احادیث کو پوری تحقیق کے ساتھ بیان کیا ہے۔ دوسرے حصے میں حضرات خلفائے ثلاثہ کے عہد مبارک میں حضرت معاویہ کی خدمات اور دیگر کارناموں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ تیسرے حصے میں حضرت عثمان کی شہادت کے بعد کے واقعات زیر بحث لائے گئےہیں۔ چوتھے اور آخری حصے میں فاضل مؤلف نے حضرت معاویہ کے عہد خلافت کے کارناموں، فتوحات، ان کے قائم کیے ہوئے انتظامی ڈھانچے، ان کی رفاہی اور ترقیاتی خدمات، ان کی علمی کاوشوں، ان کے مکارم اخلاق اور اہل بیت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا ذکر ہے۔ آخر میں حضور اقدسﷺ کے ساتھ ان کے عشق و محبت کے مظاہر اور ان کے بارے میں اکابر امت کی آرا نہایت تفصیل اور استقصا کے ساتھ پیش کی ہیں۔ Remove
    Seerat ameer e Muavia
    1 X  1,800 =  1,800
    Scan the code