Follow Us:

خانقاہ احمدیہ سعیدیہ

 1,250

12 Sold in the last 2 hours
Add to Wishlist
Add to Wishlist

Description

خانقا و احمد یہ سعید یہ موسیٰ زئی شریف کے بانی و بانی حضرت حاجی دوست محمد قندھاری ہیں اور اس روحانی تربیت گاہ کے بانی حضرت شاہ ابو سعید مجددی دہلوی اور ان کے صاحبزادے حضرت شاہ احمد سعید مجددی دہلوی اور ان کے بزرگ ہیں۔ فرزند، حضرت شاہ احمد سعید مجددی دہلوی، سام مدنی۔ مہینہ کا فضل شامل ہے۔ لہٰذا اس کتاب کا آغاز قدسیہ کی ان دو ارواح کے بابرکت بیان سے کیا گیا ہے جن کی عقیدت و محبت کی تعمیر کا سرمایہ ہے۔ انشاء اللہ العزیز اس کے بعد قطب زمان حضرت حاجی دوست محمد قندھاری، آپ کے خلیفہ و جانشین ہز ہائینس حضرت خواجہ محمد عثمان دامانی ماہنامہ اور آپ کے پیارے فرزند و جانشین حضرت خواجہ محمد سراج الدین ماہنامہ ہیں، ماہنامہ حالات و امکانات۔ موجود ہیں، جو مقدر ہے۔ حقیقی کا درجہ رکھتا ہے۔ انفاس قدسیہ کے مذکورہ بالا تمام واقعات میں ان کی اولاد اور عظیم خلفاء کا ذکر بھی شامل ہے۔ اسی طرح حضرت خواجہ محمد سراج الدین مین کی امجد میں اولاد ہوئی، حضرت صاحبزادہ حافظ محمد ابراہیم، حضرت صاحبزادہ محمد زاہد پاینے، حضرت صاحبزادہ محمد عارف، اور پھر حضرت حافظ محمد ابراہیم کے صاحبزادے، حضرت صاحبزادہ حافظ محمد ابراہیم، حضرت صاحبزادہ محمد زاہد پایاں اور حضرت حافظ محمد ابراہیم رحمۃ اللہ علیہ کی اولاد ہوئی۔ ، حضرت مولانا۔ جیسا کہ محمد اسماعیل سراجی مجددی اور ان کے فرزند اور خلیفہ ارشد حضرت صاحبزادہ محمد نعمان مدظلہ کے مختصر حالات شامل ہیں۔ نیز حضرت صاحبزادہ محمد سعد سراجی مرشد با باماد ظلہ، مکتبہ سراجیہ اور کتب خانہ خانقاہ شریف کا مختصر تذکرہ ہے۔ قدس سیرت کے روحانی مرجع البحرین کی دوسری شاخ حضرت خواجہ محمد عثمان دامانی کے علاوہ، یعنی ان کے دوسرے صاحبزادے، حضرت خواجہ محمد بہاء الدین رحمۃ اللہ علیہ، ان کے صاحبزادے حضرت خواجہ محمد علاؤالدین معینیہ، ان کے دوسرے صاحبزادے تھے۔ فرزند حضرت خواجہ محمد شمس الدین نقشبندی مجددی وہی ہیں اور ان کے فرزند حضرت مولانا محمد شہاب الدین عثمانی مدظلہ کی ایک کتاب ہے جس میں ذکر خیر بھی شامل ہے۔ بعد ازاں ذیلی خانقاہوں کے تحت بیس روحانی شخصیات کے نام اور نام درج ذیل ہیں۔

جنہوں نے خانقاہ احمدیہ سعیدیہ موسٰی زئی شریف سے فیض پایا

1
    1
    Your Cart
    Pages : 792 - Size 7.5*1.5 حضرت مولانا محمد نافع صاحب کو اللہ تعالیٰ نے اس بات کی خصوصی توفیق عطا فرمائی ہے کہ انھوں نے اپنی متعدد تالیفات کے ذریعے سے حضرات صحابہ کرام کے حقیقی سیرت و کردار کو مستحکم علمی اور تاریخی دلائل کے ساتھ واضح فرمایا ہے۔ جن انصاف نا آشنا حلقوں نے ان حضرات پر طرح طرح کے اعتراضات وارد کیے ہیں ان کا شافی اور اطمینان بخش جواب دیا ہے اور حضرات صحابہ کرام کے درمیان جو علمی اور سیاسی اختلافات پیش آئے، ان کے حقیقی اسباب کی دلنشیں وضاحت فرمائی۔ حضرت معاویہ ان صحابہ کرام میں سے ہیں جن کے خلاف اعتراضات و مطاعن کے ترکش سے کوئی تیر بچا کر نہیں رکھا گیا۔ زیر تبصرہ کتاب ’سیرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ‘ میں حضرت مولانا محمد نافع صاحب نے ان کی سیرت کے حقیقی روشن پہلوؤں کو مضبوط دلائل کے ساتھ اجاگر کیا ہے۔ پہلی جلد کے پہلے حصے میں حضرت معاویہ کے سوانح، عہد رسالت میں ان کے منصب و مقام اور کارنامے اور ان کے مناقب کی احادیث کو پوری تحقیق کے ساتھ بیان کیا ہے۔ دوسرے حصے میں حضرات خلفائے ثلاثہ کے عہد مبارک میں حضرت معاویہ کی خدمات اور دیگر کارناموں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ تیسرے حصے میں حضرت عثمان کی شہادت کے بعد کے واقعات زیر بحث لائے گئےہیں۔ چوتھے اور آخری حصے میں فاضل مؤلف نے حضرت معاویہ کے عہد خلافت کے کارناموں، فتوحات، ان کے قائم کیے ہوئے انتظامی ڈھانچے، ان کی رفاہی اور ترقیاتی خدمات، ان کی علمی کاوشوں، ان کے مکارم اخلاق اور اہل بیت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا ذکر ہے۔ آخر میں حضور اقدسﷺ کے ساتھ ان کے عشق و محبت کے مظاہر اور ان کے بارے میں اکابر امت کی آرا نہایت تفصیل اور استقصا کے ساتھ پیش کی ہیں۔ Remove
    Seerat ameer e Muavia
    1 X  1,800 =  1,800
    Scan the code