Follow Us:

Asar ul Tanzeel

 1,550

12 Sold in the last 1 hour
Add to Wishlist
Add to Wishlist

Description

آثارالتنزیل سے استفادہ علوم قرآن کے جامع اور گہرے پہلوؤں کو سامنے لانے کیلئے ایک موقر کتاب کا درجہ رکھتی ہے
علماء کرام اور دینی مدارس کے منتہی طلبہ کیلئے اور یونیورسٹی کے جدید تعلیم یافتہ حضرات کیلئے اس کتاب کا مطالعہ بہت مفید ہو گا

جلد اول کے موضوعات
ضرورت القرآن ، خصوصیات القرآن ، صداقت القرآن ، اعجازالقرآن ، لسان القرآن ، ترجمۃ القرآن ، اسلوب القرآن ، نزول القرآن ، جمع القرآن ، کتابت القرآن ، ترتیب القرآن ، احرف القرآن ، حفاظت القرآن ، حفظ القرآن ، نسخ فی القرآن ، سورالقرآن ، ایمان بالقرآن ، علوم القرآن ، فضائل القرآن ، تجویدالقرآن ، قرون وسطی کے نام ور قراء کرام ، حقائق القرآن ، تاثیر القرآن ، حقوق القرآن
جلد دوم کے موضوعات
مقام القرآن ، ایک قرآن ، ایمان بالقرآن ، تلاوۃ القرآن ، علاج بالقرآن ، آداب القرآن ، ارض القرآن ، اصطلاحآت القرآن ، امثال القرآن ، اصحاب القرآن ، قصص القرآن ، تراجم القرآن ، تفسیرالقرآن ، مضامین القرآن ، آرامستشرقین

1
    1
    Your Cart
    Pages : 792 - Size 7.5*1.5 حضرت مولانا محمد نافع صاحب کو اللہ تعالیٰ نے اس بات کی خصوصی توفیق عطا فرمائی ہے کہ انھوں نے اپنی متعدد تالیفات کے ذریعے سے حضرات صحابہ کرام کے حقیقی سیرت و کردار کو مستحکم علمی اور تاریخی دلائل کے ساتھ واضح فرمایا ہے۔ جن انصاف نا آشنا حلقوں نے ان حضرات پر طرح طرح کے اعتراضات وارد کیے ہیں ان کا شافی اور اطمینان بخش جواب دیا ہے اور حضرات صحابہ کرام کے درمیان جو علمی اور سیاسی اختلافات پیش آئے، ان کے حقیقی اسباب کی دلنشیں وضاحت فرمائی۔ حضرت معاویہ ان صحابہ کرام میں سے ہیں جن کے خلاف اعتراضات و مطاعن کے ترکش سے کوئی تیر بچا کر نہیں رکھا گیا۔ زیر تبصرہ کتاب ’سیرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ‘ میں حضرت مولانا محمد نافع صاحب نے ان کی سیرت کے حقیقی روشن پہلوؤں کو مضبوط دلائل کے ساتھ اجاگر کیا ہے۔ پہلی جلد کے پہلے حصے میں حضرت معاویہ کے سوانح، عہد رسالت میں ان کے منصب و مقام اور کارنامے اور ان کے مناقب کی احادیث کو پوری تحقیق کے ساتھ بیان کیا ہے۔ دوسرے حصے میں حضرات خلفائے ثلاثہ کے عہد مبارک میں حضرت معاویہ کی خدمات اور دیگر کارناموں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ تیسرے حصے میں حضرت عثمان کی شہادت کے بعد کے واقعات زیر بحث لائے گئےہیں۔ چوتھے اور آخری حصے میں فاضل مؤلف نے حضرت معاویہ کے عہد خلافت کے کارناموں، فتوحات، ان کے قائم کیے ہوئے انتظامی ڈھانچے، ان کی رفاہی اور ترقیاتی خدمات، ان کی علمی کاوشوں، ان کے مکارم اخلاق اور اہل بیت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا ذکر ہے۔ آخر میں حضور اقدسﷺ کے ساتھ ان کے عشق و محبت کے مظاہر اور ان کے بارے میں اکابر امت کی آرا نہایت تفصیل اور استقصا کے ساتھ پیش کی ہیں۔ Remove
    Seerat ameer e Muavia
    1 X  1,800 =  1,800
    Scan the code