Follow Us:

Marif e Seerat

 1,360

11 Sold in the last 5 hours

صفحات584 اعلیٰ کوالٹی آف پیپر

Add to Wishlist
Add to Wishlist

Description

جنابِ رسالت مآب ﷺ کی حیاتِ مبارکہ پر صدیوں سے لکھا جارہا ہے اور قیامت تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آپؐ کی پاک زندگی پر ہر پہلو سے لکھا گیا ہے اور مسلمانوں کے علاوہ بہت سے غیر مسلموں نے بھی آپؐ کی سیرتِ طیبہ کو موضوع بنایا ہے۔ اس سلسلے کا پہلا کام محمد بن اسحاق بن یسار مدنی (ابنِ اسحاق) نے کیا تھا جو ’سیرۃ رسول اللہ ﷺ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ کتاب دوسری صدی ہجری یا آٹھویں صدی عیسوی میں منظر عام پر آئی۔ یوں سیرت نگاری کا سلسلہ گزشتہ 13 صدیوں سے جاری ہے۔ آنحضرتﷺ کی سیرتِ مبارکہ پر لکھی جانے والی کتابوں کا مقصد مسلمانوں کو آپؐ کی حیاتِ مقدس کے مختلف مراحل سے روشناس کرنا ہی نہیں بلکہ ان کے سامنے وہ کامل نمونہ پیش کرنا بھی ہے جسے پیش نظر رکھ کر وہ اپنی زندگیوں کو سنوارتے ہوئے اس صراطِ مستقیم پر چلیں جس کی طرف آپؐ نے رہنمائی فرمائی۔
’معارفِ سیرت‘ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ یہ ان 31 مضامین کا مجموعہ ہے جو ماہ نامہ ’معارف‘ اعظم گڑھ میں شائع ہوئے۔ اس کتاب کے مرتب میاں محمد سعد خالد ہیں جنھوں نے بہت محنت اور عرق ریزی سے اس تالیف کو ترتیب دیا ہے۔ اس کتاب میں شامل مضامین نومبر 1919ء سے لے کر اپریل 2013ء تک کے ہیں۔ اس مجموعے میں سید سلیمان ندوی، مولانا حمیدالدین فراہی، ڈاکٹر حمیداللہ، سید ابوالحسن علی ندوی اور قاضی اطہر مبارک پوری جیسی اہم شخصیات کے مضامین شامل ہیں۔ اس کتاب میں شامل مضامین کو حضورِ اکرمﷺ کی پاک حیات کی زمانی ترتیب کو سامنے رکھ کر مرتب کیا گیا ہے۔ محمد سعد خالد نے ان اہم مضامین کو یکجا کر کے یقینا ایک باسعادت کام کیا ہے جس کے لیے وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔ 
1
    1
    Your Cart
    Nabi e Kareem ﷺ Ki Aaili Zindagi                                                         سیرت ایوارڈ یافتہ کتاب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عائلی زندگی۔تالیف: ڈاکٹر حافظ محمد سعد اللہ صاحب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت سے قبل جو لوگ خدا پرست مشہور تھے وہ گھریلو مسائل سے گھبرا کر تارک الدنیا ہو جاتے تھے کیونکہ ان کے لیے بیک وقت روحانی اور گھریلو تقاضوں کو پورا کرنا آسان نہیں تھا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی عملی زندگی میں دونوں معاملات کو بحسن وخوبی ساتھ نبھا کر انسان کی اس مشکل کو عملی طور پر آسانی عطاء کی۔ دراصل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عملی طور پر رہبانیت اور ربانیت میں تفریق قائم کی۔ جہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تعلق رب العالمین سے ہر دم قائم رہا وہاں آپ علیہ الصلٰوۃ والسلام نے عائلی امور بھی بہترین انداز میں سر انجام دئیے۔ پہلا باب نکاح کے اوپر ہے۔دوسرا باب حبیب خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شادیوں کے بارے میں ہے۔تیسرا باب "کاشانہ نبوی کا نظم و نسق" کے نام سے ہے جس میں سیدی ختم المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کاشانے کے انتظامی معاملات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔چوتھے باب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بےمثال شوہر ہونے کے بارے میں ہے۔کتاب کے آخری تینوں ابواب میں ایک تعلق ہے کیونکہ عرب کے جاہلی معاشرے میں بیویوں کے حقوق، بیٹیوں کے حقوق اور غلاموں کے حقوق کا تصور اجنبی تھا۔ آپ علیہ الصلٰوۃ والسلام نے ان تینوں رشتوں سے بہترین حسن سلوک کر کے ایک عظیم الشان روایت قائم کر دی جس سے بیٹی اور بیوی کو عزت ملی اور غلاموں سے حسن سلوک نے اس نظام میں اصلاح کر دی۔اپنی آخری وصیت میں حضور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے سے زیر دست لوگوں کے معاملے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنے کی تلقین کی۔ اس کی تشریح مصنف نے کتاب کے اختتام پر خوب کی ہے۔ یہ کتاب 416 صفحات پر مشتمل ہے Remove
    Nabi e Kareem ﷺ Ki Aaili Zindagi
    1 X  800 =  800
    Scan the code