Follow Us:

Seerat ameer e Muavia

 1,800

9 Sold in the last 2 hours
Add to Wishlist
Add to Wishlist

Description

Pages : 792 – Size 7.5*1.5

حضرت مولانا محمد نافع صاحب کو اللہ تعالیٰ نے اس بات کی خصوصی توفیق عطا فرمائی ہے کہ انھوں نے اپنی متعدد تالیفات کے ذریعے سے حضرات صحابہ کرام کے حقیقی سیرت و کردار کو مستحکم علمی اور تاریخی دلائل کے ساتھ واضح فرمایا ہے۔ جن انصاف نا آشنا حلقوں نے ان حضرات پر طرح طرح کے اعتراضات وارد کیے ہیں ان کا شافی اور اطمینان بخش جواب دیا ہے اور حضرات صحابہ کرام کے درمیان جو علمی اور سیاسی اختلافات پیش آئے، ان کے حقیقی اسباب کی دلنشیں وضاحت فرمائی۔ حضرت معاویہ ان صحابہ کرام میں سے ہیں جن کے خلاف اعتراضات و مطاعن کے ترکش سے کوئی تیر بچا کر نہیں رکھا گیا۔ زیر تبصرہ کتاب ’سیرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ‘ میں حضرت مولانا محمد نافع صاحب نے ان کی سیرت کے حقیقی روشن پہلوؤں کو مضبوط دلائل کے ساتھ اجاگر کیا ہے۔ پہلی جلد کے پہلے حصے میں حضرت معاویہ کے سوانح، عہد رسالت میں ان کے منصب و مقام اور کارنامے اور ان کے مناقب کی احادیث کو پوری تحقیق کے ساتھ بیان کیا ہے۔ دوسرے حصے میں حضرات خلفائے ثلاثہ کے عہد مبارک میں حضرت معاویہ کی خدمات اور دیگر کارناموں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ تیسرے حصے میں حضرت عثمان کی شہادت کے بعد کے واقعات زیر بحث لائے گئےہیں۔ چوتھے اور آخری حصے میں فاضل مؤلف نے حضرت معاویہ کے عہد خلافت کے کارناموں، فتوحات، ان کے قائم کیے ہوئے انتظامی ڈھانچے، ان کی رفاہی اور ترقیاتی خدمات، ان کی علمی کاوشوں، ان کے مکارم اخلاق اور اہل بیت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا ذکر ہے۔ آخر میں حضور اقدسﷺ کے ساتھ ان کے عشق و محبت کے مظاہر اور ان کے بارے میں اکابر امت کی آرا نہایت تفصیل اور استقصا کے ساتھ پیش کی ہیں۔
1
    1
    Your Cart
    Nabi e Kareem ﷺ Ki Aaili Zindagi                                                         سیرت ایوارڈ یافتہ کتاب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عائلی زندگی۔تالیف: ڈاکٹر حافظ محمد سعد اللہ صاحب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت سے قبل جو لوگ خدا پرست مشہور تھے وہ گھریلو مسائل سے گھبرا کر تارک الدنیا ہو جاتے تھے کیونکہ ان کے لیے بیک وقت روحانی اور گھریلو تقاضوں کو پورا کرنا آسان نہیں تھا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی عملی زندگی میں دونوں معاملات کو بحسن وخوبی ساتھ نبھا کر انسان کی اس مشکل کو عملی طور پر آسانی عطاء کی۔ دراصل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عملی طور پر رہبانیت اور ربانیت میں تفریق قائم کی۔ جہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تعلق رب العالمین سے ہر دم قائم رہا وہاں آپ علیہ الصلٰوۃ والسلام نے عائلی امور بھی بہترین انداز میں سر انجام دئیے۔ پہلا باب نکاح کے اوپر ہے۔دوسرا باب حبیب خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شادیوں کے بارے میں ہے۔تیسرا باب "کاشانہ نبوی کا نظم و نسق" کے نام سے ہے جس میں سیدی ختم المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کاشانے کے انتظامی معاملات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔چوتھے باب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بےمثال شوہر ہونے کے بارے میں ہے۔کتاب کے آخری تینوں ابواب میں ایک تعلق ہے کیونکہ عرب کے جاہلی معاشرے میں بیویوں کے حقوق، بیٹیوں کے حقوق اور غلاموں کے حقوق کا تصور اجنبی تھا۔ آپ علیہ الصلٰوۃ والسلام نے ان تینوں رشتوں سے بہترین حسن سلوک کر کے ایک عظیم الشان روایت قائم کر دی جس سے بیٹی اور بیوی کو عزت ملی اور غلاموں سے حسن سلوک نے اس نظام میں اصلاح کر دی۔اپنی آخری وصیت میں حضور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے سے زیر دست لوگوں کے معاملے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنے کی تلقین کی۔ اس کی تشریح مصنف نے کتاب کے اختتام پر خوب کی ہے۔ یہ کتاب 416 صفحات پر مشتمل ہے Remove
    Nabi e Kareem ﷺ Ki Aaili Zindagi
    1 X  800 =  800
    Scan the code