Follow Us:

اُمتِ مسلمہ مساٸل اور چند اجتماعی فراٸض

 600

3 Sold in the last 6 hours
Add to Wishlist
Add to Wishlist
Categories: ,

Description

جب استعمار عروج پر تھا اور یہ باور کرنا بھی مشکل تھا کہ کبھی اس سے بھی چھٹکارا میسر آسکتا ہے اُس وقت سے ہی امتِ مسلمہ ، اس کے زوال ، زبوں حالی اور تجدیدِ دین کے حوالے سے غور و فکر کا سلسلہ شروع ہوچ چکا تھا اور آج بھی الحَمْدُ ِلله جاری ہے ایسے حالات اور واقعات میں مسلم امہ اور حکومتوں کی ذمہ داریاں اور فراٸض سے روشناس کروانے والی کتاب
اسلامی ریاست دورِ جدید میں اور مسلم اُمہ اور جدید تصورِ قومیت ؟
عالم گیر اسلامی معاشرہ ، اسلامی دنیا اور نیا عالمی نظام اور خلافت کا امکان اور اس کی ممکنہ جدید شکل ؟
عالمِ اسلام کی تجدیدی اور اصلاحی تحریکیں اپنے سیاسی اور تاریخی پسِ منظر ؟
چند اجتماعی فراٸض اور پندرویں صدی ہجری میں اسلامی تعلیم و تربیت کے گوشے اور اثرات ؟
اسباب زوالِ اُمت اور فرقہ بندیاں کے معاشرے پر اثرات ؟

1
    1
    Your Cart
    Pages : 792 - Size 7.5*1.5 حضرت مولانا محمد نافع صاحب کو اللہ تعالیٰ نے اس بات کی خصوصی توفیق عطا فرمائی ہے کہ انھوں نے اپنی متعدد تالیفات کے ذریعے سے حضرات صحابہ کرام کے حقیقی سیرت و کردار کو مستحکم علمی اور تاریخی دلائل کے ساتھ واضح فرمایا ہے۔ جن انصاف نا آشنا حلقوں نے ان حضرات پر طرح طرح کے اعتراضات وارد کیے ہیں ان کا شافی اور اطمینان بخش جواب دیا ہے اور حضرات صحابہ کرام کے درمیان جو علمی اور سیاسی اختلافات پیش آئے، ان کے حقیقی اسباب کی دلنشیں وضاحت فرمائی۔ حضرت معاویہ ان صحابہ کرام میں سے ہیں جن کے خلاف اعتراضات و مطاعن کے ترکش سے کوئی تیر بچا کر نہیں رکھا گیا۔ زیر تبصرہ کتاب ’سیرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ‘ میں حضرت مولانا محمد نافع صاحب نے ان کی سیرت کے حقیقی روشن پہلوؤں کو مضبوط دلائل کے ساتھ اجاگر کیا ہے۔ پہلی جلد کے پہلے حصے میں حضرت معاویہ کے سوانح، عہد رسالت میں ان کے منصب و مقام اور کارنامے اور ان کے مناقب کی احادیث کو پوری تحقیق کے ساتھ بیان کیا ہے۔ دوسرے حصے میں حضرات خلفائے ثلاثہ کے عہد مبارک میں حضرت معاویہ کی خدمات اور دیگر کارناموں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ تیسرے حصے میں حضرت عثمان کی شہادت کے بعد کے واقعات زیر بحث لائے گئےہیں۔ چوتھے اور آخری حصے میں فاضل مؤلف نے حضرت معاویہ کے عہد خلافت کے کارناموں، فتوحات، ان کے قائم کیے ہوئے انتظامی ڈھانچے، ان کی رفاہی اور ترقیاتی خدمات، ان کی علمی کاوشوں، ان کے مکارم اخلاق اور اہل بیت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا ذکر ہے۔ آخر میں حضور اقدسﷺ کے ساتھ ان کے عشق و محبت کے مظاہر اور ان کے بارے میں اکابر امت کی آرا نہایت تفصیل اور استقصا کے ساتھ پیش کی ہیں۔ Remove
    Seerat ameer e Muavia
    1 X  1,800 =  1,800
    Scan the code