Follow Us:

Tareekh e Jamhoriyat

 950

13 Sold in the last 2 hours

Writer : Shahid Hussain Razzaqi – Pages : 552

Add to Wishlist
Add to Wishlist

Description

کتاب کے ابواب

گروہی اور قبائلی جمہوریت ، ابتدائی جمہوریت کے موجودہ نمونے ، یونانی جمہوریت ، کا ارتقاء ، ایتھنز میں جمہوریت کا عروج ، ایتھنز کا جمہوری نظام ، اسپارٹا ، عہدرومہ ، مجسٹریٹی نظام ، مجالس اور جمہوری قانون سازی ، اسلام اور جمہوریت ، اسلامی مملکت کی نوعیت ، خلافت ، شوریٰ ، قانون سازی ، انصاف اور قانونی مساوات ، مذہبی آزادی اور رواداری ، معاشری مساوات ، معاشی انصاف اور خلافت میں اس کے بنیادی مقاصد ، ازمنہ ء وسطیٰ میں جمہوریت کا ارتقاء ، جمہوری نظریات ، جاگیری نظام ، نمائندہ حکومت کا آغاز ، شہری خود اختیاری ، دور مطلق العنانی اور انقلاب فرانس ، پارلیمنٹی ترقی ، نظریاتی کشمکش ، انقلاب فرانس ، امریکی ممالک میں تحریک آزادی ، ریاست ہائے متحدہ امریکہ ، کینیڈا ، ہسپانوی امریکہ  ، اُنیسوی سدی میں جمہوری اور انقلابی جدوجہد ، انقلابات کا دور ، قومی ایحاد اور قومی مملکت ، دستوری حکومتوں کا قیام ، زرعی تحریکات ، غلامی کا خاتمہ ، جنگ عظیم اور امریت کا نیا دور ، قومی اور جمہوری مملکتوں کا قیام ، برطانیہ اور دولت مشترکہ ، ہمہ گیریت کا فروغ ، اشتمالی روس ، فاشسطی اٹلی ، ناتسی جرمنی ، جنگ عالمگیر اور سامراج کا زوال ، اتحادی دول ، محوری دول ، فوجی تنظیمیں اور معاہدے ، اقتصادی اور تعمیری منصوبے ، ادارہ اقوامِ متحدہ ، ایشیا میں جمہوری بیداری افریقہ میں آزادی کی روشنی ، افریقی ممالک کی تنظیمی ، عرب لیگ اور افریقی ممالک

5
    5
    Your Cart
    Remove
    Para Set With Box
    1 X  24,990 =  24,990
    Writer : Amjad Ali Shakir - Pages : 256 تحریک ولی اللہی 18ویں صدی میں شاہ ولی اللہ دہلوی کے زیر اثر شروع ہونے والی ایک اسلامی، اصلاحی اور احیائی تحریک ہے جس کا مقصد اسلامی معاشرت میں فکری بیداری، سماجی انصاف اور اسلامی اصولوں پر مبنی معاشرتی تشکیل تھا۔ یہ تحریک برصغیر پاک و ہند میں اسلامی بیداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے معروف ہے۔ شاہ ولی اللہ دہلوی نے اسلامی تعلیمات کی اصل روح کو اجاگر کیا اور مسلمانوں کو ایک مضبوط، متحد اور منظم امت بنانے کی کوشش کی۔ Remove
    Waliullahi Tahreekh
    1 X  660 =  660
    Pages : 792 - Size 7.5*1.5 حضرت مولانا محمد نافع صاحب کو اللہ تعالیٰ نے اس بات کی خصوصی توفیق عطا فرمائی ہے کہ انھوں نے اپنی متعدد تالیفات کے ذریعے سے حضرات صحابہ کرام کے حقیقی سیرت و کردار کو مستحکم علمی اور تاریخی دلائل کے ساتھ واضح فرمایا ہے۔ جن انصاف نا آشنا حلقوں نے ان حضرات پر طرح طرح کے اعتراضات وارد کیے ہیں ان کا شافی اور اطمینان بخش جواب دیا ہے اور حضرات صحابہ کرام کے درمیان جو علمی اور سیاسی اختلافات پیش آئے، ان کے حقیقی اسباب کی دلنشیں وضاحت فرمائی۔ حضرت معاویہ ان صحابہ کرام میں سے ہیں جن کے خلاف اعتراضات و مطاعن کے ترکش سے کوئی تیر بچا کر نہیں رکھا گیا۔ زیر تبصرہ کتاب ’سیرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ‘ میں حضرت مولانا محمد نافع صاحب نے ان کی سیرت کے حقیقی روشن پہلوؤں کو مضبوط دلائل کے ساتھ اجاگر کیا ہے۔ پہلی جلد کے پہلے حصے میں حضرت معاویہ کے سوانح، عہد رسالت میں ان کے منصب و مقام اور کارنامے اور ان کے مناقب کی احادیث کو پوری تحقیق کے ساتھ بیان کیا ہے۔ دوسرے حصے میں حضرات خلفائے ثلاثہ کے عہد مبارک میں حضرت معاویہ کی خدمات اور دیگر کارناموں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ تیسرے حصے میں حضرت عثمان کی شہادت کے بعد کے واقعات زیر بحث لائے گئےہیں۔ چوتھے اور آخری حصے میں فاضل مؤلف نے حضرت معاویہ کے عہد خلافت کے کارناموں، فتوحات، ان کے قائم کیے ہوئے انتظامی ڈھانچے، ان کی رفاہی اور ترقیاتی خدمات، ان کی علمی کاوشوں، ان کے مکارم اخلاق اور اہل بیت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا ذکر ہے۔ آخر میں حضور اقدسﷺ کے ساتھ ان کے عشق و محبت کے مظاہر اور ان کے بارے میں اکابر امت کی آرا نہایت تفصیل اور استقصا کے ساتھ پیش کی ہیں۔ Remove
    Seerat ameer e Muavia
    1 X  1,800 =  1,800
    Scan the code